Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5e1f7ccd52dc3de1181478f5d5dca58c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آئنہ سے گزرنے والا تھا - اورنگ زیب کی شاعری - Darsaal

آئنہ سے گزرنے والا تھا

آئنہ سے گزرنے والا تھا

عکس ہستی بکھرنے والا تھا

لفظ ترتیب دے رہا تھا میں

شعر مجھ پر اترنے والا تھا

دوست تصویر تو پرائی تھی

میں تو بس رنگ بھرنے والا تھا

ہم بھی کیا اس کے ساتھ مر جاتے

مرنے والا تو مرنے والا تھا

پھر اچانک بدل گیا منظر

میں جسے نقش کرنے والا تھا

پھر مجھے سامنے سے ہٹنا پڑا

آئنہ مجھ سے ڈرنے والا تھا

وہ تو ناخن نے مہربانی کی

ورنہ یہ زخم بھرنے والا تھا

پھول تھا شاخ کی ہتھیلی پر

اور ہوا میں بکھرنے والا تھا

اب کہ سورج تھا اشتہا میری

میں وہاں پاؤں دھرنے والا تھا

تم نے دیکھا تھا کتنا شرمندہ

مجھ پہ تنقید کرنے والا تھا

تشنگی تھی عروج پر اپنی

اور دریا اترنے والا تھا

حادثہ عین اس جگہ پہ ہوا

میں جہاں سے گزرنے والا تھا

زیبؔ آنکھیں نا بند کرتا اگر

خوف اندر اترنے والا تھا

(1281) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaine Se Guzarne Wala Tha In Urdu By Famous Poet Aurangzeb. Aaine Se Guzarne Wala Tha is written by Aurangzeb. Enjoy reading Aaine Se Guzarne Wala Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aurangzeb. Free Dowlonad Aaine Se Guzarne Wala Tha by Aurangzeb in PDF.