ایک وہ ہی شخص مجھ کو اب گوارہ بھی نہیں

ایک وہ ہی شخص مجھ کو اب گوارہ بھی نہیں

جبر یہ اس کے سوا اپنا گزارہ بھی نہیں

شکل ہجرت رنگ لائیں آخرش سب کوششیں

ہم اگر لوٹے نہیں اس نے پکارا بھی نہیں

جس پہ تم خاموش ہو بس اک ذرا سی بات تھی

بات بھی ایسی کہ جس میں کچھ خسارہ بھی نہیں

ہیں عجب دریا میں ہم جو درمیاں سے خشک ہے

اور عجب تو یہ کنارے پر کنارہ بھی نہیں

فضل اک بس بے حسی اور شغل اک بس خامشی

یعنی کوئی زندگی کا استعارہ بھی نہیں

آ کے میرے گھر کا عاطفؔ یہ تماشہ دیکھیے

میرے در دیوار کو چھت کا سہارا بھی نہیں

بس بھی کر عاطفؔ کے تیری رہبری سے بعض آئے

غار شب میں صبح کا کوئی ستارہ بھی نہیں

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Wo Hi ShaKHs Mujhko Ab Gawara Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Atif Khan. Ek Wo Hi ShaKHs Mujhko Ab Gawara Bhi Nahin is written by Atif Khan. Enjoy reading Ek Wo Hi ShaKHs Mujhko Ab Gawara Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Atif Khan. Free Dowlonad Ek Wo Hi ShaKHs Mujhko Ab Gawara Bhi Nahin by Atif Khan in PDF.