Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6a55be9a60e261f9ac15810c3457d9a5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مصور کا ہاتھ - اطہر راز کی شاعری - Darsaal

مصور کا ہاتھ

مشینوں سے اسے نفرت تھی

لیکن کارخانے میں

مشینوں کے سوا

ان کا کوئی ہمدم نہ ساتھی تھا

وہ خوابوں کا مصور جس کے خوابوں میں عموماً

تلخیاں بھی رنگ بھرتی تھیں

کبھی ماں کی دوا بہنوں کی شادی

کبھی یاد وطن کی چاشنی وسکی کی کڑواہٹ

تو اس کے اپنے اندر کا مصور

اس سے کہتا تھا

میں قیدی ہوں مجھے باہر نکالو

مجھے اظہار کے سانچوں میں رکھ کر

لباس شام پہنا دو

سحر کی تازگی لے کر مجھے رنگوں سے نہلا دو

مگر اک دن اسے کوئے ملامت سے نکلنا تھا

مشینیں چل رہی تھیں اور اس کا ہاتھ

اس کے جسم سے کٹ کر

زمیں پر گر پڑا تھا

وہیں ماں کی دوا بہنوں کی مہندی

اور بیمہ کی رقم لہو میں تر بہ تر تھی

(968) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Musawwir Ka Hath In Urdu By Famous Poet Athar Raz. Musawwir Ka Hath is written by Athar Raz. Enjoy reading Musawwir Ka Hath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Athar Raz. Free Dowlonad Musawwir Ka Hath by Athar Raz in PDF.