پھولوں سے بہاروں میں جدا تھے تو ہمیں تھے

پھولوں سے بہاروں میں جدا تھے تو ہمیں تھے

کانٹوں کی چبھن پہ بھی فدا تھے تو ہمیں تھے

بازار تمنا میں تو ہر شخص مگن تھا

ہر موڑ پہ دنیا سے خفا تھے تو ہمیں تھے

جس بت کو تصور میں خدا مان لیا تھا

اس بت کی نگاہوں میں خدا تھے تو ہمیں تھے

احباب کو حالات کی سازش کا گلا تھا

ہر حال میں راضی بہ رضا تھے تو ہمیں تھے

گرتی ہوئی دیوار کا سایہ تھا ترا ساتھ

پھر بھی تری باہوں سے جدا تھے تو ہمیں تھے

آئینۂ ایام کی رنگین فضا میں

اے رازؔ گرفتار بلا تھے تو ہمیں تھے

(951) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phulon Se Bahaaron Mein Juda The To Hamin The In Urdu By Famous Poet Athar Raz. Phulon Se Bahaaron Mein Juda The To Hamin The is written by Athar Raz. Enjoy reading Phulon Se Bahaaron Mein Juda The To Hamin The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Athar Raz. Free Dowlonad Phulon Se Bahaaron Mein Juda The To Hamin The by Athar Raz in PDF.