Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e7f8ddb463a5200331c0de6653520eb5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سوچتے اور جاگتے سانسوں کا اک دریا ہوں میں - اطہر نفیس کی شاعری - Darsaal

سوچتے اور جاگتے سانسوں کا اک دریا ہوں میں

سوچتے اور جاگتے سانسوں کا اک دریا ہوں میں

اپنے گم گشتہ کناروں کے لیے بہتا ہوں میں

بیش قیمت ہوں مری قیمت لگا سکتا ہے کون

تیرے کوچے میں بکوں تو پھر بہت سستا ہوں میں

خواب جو دیکھے تھے میں نے وہ بھی اب دھندلا گئے

اب تو تم آ جاؤ صاحب اب بہت تنہا ہوں میں

جل گیا سارا بدن ان موسموں کی آگ میں

ایک موسم روح ہے جس میں کہ اب زندہ ہوں میں

میرے ہونٹوں کا تبسم دے گیا دھوکا تجھے

تو نے مجھ کو باغ جانا دیکھ لے صحرا ہوں میں

میں تو یارو آپ اپنی جان کا دشمن ہوا

زہر بن کے آپ اپنی روح میں اترا ہوں میں

دیکھنے میری پذیرائی کو اب آتا ہے کون

لمحہ بھر کو وقت کی دہلیز پر آیا ہوں میں

تو نے بے دیکھے گزر کر مجھ کو پتھر کر دیا

تو پلٹ کر دیکھ لے تو آج بھی ہیرا ہوں میں

لفظ گونگے ہیں انہیں گویائی دینے کے لیے

زندگی کے سچے لمحوں میں غزل کہتا ہوں میں

(1411) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sochte Aur Jagte Sanson Ka Ek Dariya Hun Main In Urdu By Famous Poet Athar Nafees. Sochte Aur Jagte Sanson Ka Ek Dariya Hun Main is written by Athar Nafees. Enjoy reading Sochte Aur Jagte Sanson Ka Ek Dariya Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Athar Nafees. Free Dowlonad Sochte Aur Jagte Sanson Ka Ek Dariya Hun Main by Athar Nafees in PDF.