نہ منزل ہوں نہ منزل آشنا ہوں

نہ منزل ہوں نہ منزل آشنا ہوں

مثال برگ اڑتا پھر رہا ہوں

مری آنکھوں کے خشک و تر میں جھانکو

کبھی صحرا کبھی دریا نما ہوں

وہ ایسا کون ہے جس سے بچھڑ کر

خود اپنے شہر میں تنہا ہوا ہوں

چمن میرا نہیں پھر بھی چمن میں

میں تنہا رنگ و نکہت آشنا ہوں

نہ جانے کس لیے ہے ناز مجھ کو

نہ تجھ سا ہوں نہ تجھ سے کچھ سوا ہوں

مرے انفاس کی توقیر کرنا

بڑی مشکل سے میں زندہ ہوا ہوں

جو میری روح میں اترا ہوا ہے

میں اس سے بے تعلق بھی رہا ہوں

میں اس کو ڈھونڈھتا پھرتا ہوں ہر سو

جو مجھ سے کہہ سکے میں بے وفا ہوں

بتاتا کیوں نہیں کوئی کہ اب میں

کہاں ہوں کس طرف کو جا رہا ہوں

ہوائے کوے جاناں ملتفت ہے

سو اپنے رنج کہنے آ گیا ہوں

سلا دو اے ہواؤ اب سلا دو

بہت راتوں کا میں جاگا ہوا ہوں

(1208) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Manzil Hun Na Manzil-ashna Hun In Urdu By Famous Poet Athar Nafees. Na Manzil Hun Na Manzil-ashna Hun is written by Athar Nafees. Enjoy reading Na Manzil Hun Na Manzil-ashna Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Athar Nafees. Free Dowlonad Na Manzil Hun Na Manzil-ashna Hun by Athar Nafees in PDF.