کبھی سایہ ہے کبھی دھوپ مقدر میرا

کبھی سایہ ہے کبھی دھوپ مقدر میرا

ہوتا رہتا ہے یوں ہی قرض برابر میرا

ٹوٹ جاتے ہیں کبھی میرے کنارے مجھ میں

ڈوب جاتا ہے کبھی مجھ میں سمندر میرا

کسی صحرا میں بچھڑ جائیں گے سب یار مرے

کسی جنگل میں بھٹک جائے گا لشکر میرا

باوفا تھا تو مجھے پوچھنے والے بھی نہ تھے

بے وفا ہوں تو ہوا نام بھی گھر گھر میرا

کتنے ہنستے ہوئے موسم ابھی آتے لیکن

ایک ہی دھوپ نے کمھلا دیا منظر میرا

آخری جرعہء پر کیف ہو شاید باقی

اب جو چھلکا تو چھلک جائے گا ساغر میرا

(1889) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Saya Hai Kabhi Dhup Muqaddar Mera In Urdu By Famous Poet Athar Nafees. Kabhi Saya Hai Kabhi Dhup Muqaddar Mera is written by Athar Nafees. Enjoy reading Kabhi Saya Hai Kabhi Dhup Muqaddar Mera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Athar Nafees. Free Dowlonad Kabhi Saya Hai Kabhi Dhup Muqaddar Mera by Athar Nafees in PDF.