Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f0697f9501c71c93b4262b060022518c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
محبت کی منزل - عطیہ داؤد کی شاعری - Darsaal

محبت کی منزل

ایسے تو نہیں چھیڑو میرے جسم کے طنبورے کو

جیسے کوئی بچہ شرارت کرے

میرا جسم کوئی راز نہیں ہے

جسے دریافت کرنے کے لئے

کسی نقشے کی ضرورت ہو

یہ الجبرا کا سوال نہیں ہے

جس کا پہلے سے فارمولا تیار ہو

اس ساز کو بجانے کے لئے کوئی بھی ترکیب

دنیا کی کسی بھی کتاب میں درج نہیں

یہ ساز از خود بجنے لگے اگر

تیرے نین محبت کے دیئے بن کر جل اٹھیں

تیری انگلیوں کی پوریں

میرے جسم پر ایسے سفر کرتی ہیں

جیسے کوئی مہم جو پہاڑ کی چوٹی پر

فتح کا پرچم لہرانا چاہے

برف کا پہاڑ بھی پگھلنے لگے اگر

تیرے ہاتھ میرے پر بن کر

مجھے محبت کی منزل کی طرف

اڑا کر لے جائیں

(853) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mohabbat Ki Manzil In Urdu By Famous Poet Ateeya Daud. Mohabbat Ki Manzil is written by Ateeya Daud. Enjoy reading Mohabbat Ki Manzil Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ateeya Daud. Free Dowlonad Mohabbat Ki Manzil by Ateeya Daud in PDF.