Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2fae8bccb3fdaa66d4686ce208bfb3aa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھول پر اوس ہے عارض پہ نمی ہو جیسے - عتیق انظر کی شاعری - Darsaal

پھول پر اوس ہے عارض پہ نمی ہو جیسے

پھول پر اوس ہے عارض پہ نمی ہو جیسے

اس کے چہرے پہ مری آنکھ دھری ہو جیسے

اس کی پلکوں پہ رکھوں ہونٹ تو یوں جلتے ہیں

اس کے سینے میں کہیں آگ لگی ہو جیسے

جھیل کے ہونٹ پہ سورج کی کرن لہرائی

میرے محبوب کے ہونٹوں پہ ہنسی ہو جیسے

اب بھی رہ رہ کے مرے دل میں سسکتا ہے کوئی

اس میں مورت کوئی بچپن کی چھپی ہو جیسے

خط میں اس طرح وہ تادیب مجھے کرتی ہے

عمر میں مجھ سے کئی سال بڑی ہو جیسے

میرے بچپن کی پجارن نے مجھے یوں دیکھا

اپنے بھگوان کے چرنوں میں دکھی ہو جیسے

تجھ سے مل کر بھی اداسی نہیں جاتی دل کی

تو نہیں اور کوئی میری کمی ہو جیسے

(833) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phul Par Os Hai Aariz Pe Nami Ho Jaise In Urdu By Famous Poet Ateeq Anzar. Phul Par Os Hai Aariz Pe Nami Ho Jaise is written by Ateeq Anzar. Enjoy reading Phul Par Os Hai Aariz Pe Nami Ho Jaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ateeq Anzar. Free Dowlonad Phul Par Os Hai Aariz Pe Nami Ho Jaise by Ateeq Anzar in PDF.