Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d77b4c31772f9e1019d7852668644be3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بعد مدت ملے کچھ کہا نہ سنا بھر گئے زخم پروائیاں سو گئیں - عتیق انظر کی شاعری - Darsaal

بعد مدت ملے کچھ کہا نہ سنا بھر گئے زخم پروائیاں سو گئیں

بعد مدت ملے کچھ کہا نہ سنا بھر گئے زخم پروائیاں سو گئیں

کنگھی کرتی ہوئی ریشمی زلف میں میری بیتاب سی انگلیاں سو گئیں

آج الھڑ پجارن وہ آئی نہیں دل کے مندر میں گھنٹی بجائی نہیں

آس کے سب دیے ٹمٹمانے لگے میرے جذبات کی گھنٹیاں سو گئیں

اب فضاؤں میں خوشبو مہکتی نہیں اب وہ پاگل ہوائیں تھرکتی نہیں

ایک تو کر گئی کیا اکیلا مجھے لہلہاتی ہوئی وادیاں سو گئیں

اس کے ہاتھوں میں چوڑی کھنکتی نہیں اس کے پیروں میں پائل جھنکتی نہیں

چھوڑ دی میں نے جب سے گلی پیار کی اس کے کانوں کی بھی بالیاں سو گئیں

اک ندی کے کنارے بسے گاؤں میں گزرا بچپن مرا چاند کی چھاؤں میں

ہم بڑے جب ہوئے اجنبی ہو گئے دل کے مندر کی سب دیویاں سو گئیں

گھاٹ دل کا مرے آج سنسان ہے کوئی گوپی نہانے اب آتی نہیں

میری مرلی کی دھن اب لرزنے لگی میرے مدھوبن کی سب گوپیاں سو گئیں

آم کے پیڑ شاداب ہیں آج بھی بورتے اور پھلتے بھی ہیں وہ مگر

اب وہ جھولے کہاں اب وہ کجری کہاں وہ لچکتی ہوئی ڈالیاں سو گئیں

(922) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baad Muddat Mile Kuchh Kaha Na Suna Bhar Gae ZaKHm Purwaiyan So Gain In Urdu By Famous Poet Ateeq Anzar. Baad Muddat Mile Kuchh Kaha Na Suna Bhar Gae ZaKHm Purwaiyan So Gain is written by Ateeq Anzar. Enjoy reading Baad Muddat Mile Kuchh Kaha Na Suna Bhar Gae ZaKHm Purwaiyan So Gain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ateeq Anzar. Free Dowlonad Baad Muddat Mile Kuchh Kaha Na Suna Bhar Gae ZaKHm Purwaiyan So Gain by Ateeq Anzar in PDF.