جدائی حد سے بڑھی تو وصال ہو ہی گیا

جدائی حد سے بڑھی تو وصال ہو ہی گیا

چلو وہ آج مرا ہم خیال ہو ہی گیا

نوازتا تھا ہمیشہ وہ غم کی دولت سے

اور اس خزانے سے میں مالا مال ہو ہی گیا

میں آدمی ہوں تو ہمت نہ ٹوٹتی کیسے

غموں کے بوجھ سے آخر نڈھال ہو ہی گیا

یہ اور بات کہ وہ آدمی نہ بن پایا

مگر زمانے کی خاطر مثال ہو ہی گیا

وہ آفتاب کہ دن میں عروج تھا جس کا

ہوئی جو شام تو اس کا زوال ہو ہی گیا

میں کاروبار جہاں میں الجھ گیا اتنا

کہ خود سے ملنا بھی اب تو محال ہو ہی گیا

(903) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Judai Had Se BaDhi To Visal Ho Hi Gaya In Urdu By Famous Poet Ateeq Allahabadi. Judai Had Se BaDhi To Visal Ho Hi Gaya is written by Ateeq Allahabadi. Enjoy reading Judai Had Se BaDhi To Visal Ho Hi Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ateeq Allahabadi. Free Dowlonad Judai Had Se BaDhi To Visal Ho Hi Gaya by Ateeq Allahabadi in PDF.