Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_706f6b5a64a86127e53f32723a6d46f0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ویسے تو اس گھر کو اس نے چاہے کم خوشحالی دی - عطاالحسن کی شاعری - Darsaal

ویسے تو اس گھر کو اس نے چاہے کم خوشحالی دی

ویسے تو اس گھر کو اس نے چاہے کم خوشحالی دی

بیٹا بر خوردار دیا اور بیٹی حوصلے والی دی

غصے میں دونوں نے اک دوجے کے ہاتھ کو جھٹکا تھا

اور اب سوچ رہے ہیں پہلے کس نے کس کو گالی دی

کچھ میں خود بھی ہر اک شخص کی باتوں میں آ جاتا ہوں

کچھ ویسے بھی اس نے مجھ کو صورت بھولی بھالی دی

ورنہ کام تھا میرا تو پھولوں سے رزق کمانے تک

پھر اس نے اک باغ کی میرے ہاتھوں میں رکھوالی دی

دھوپ بڑھی تو وہ بھی اپنے اپنے پاؤں کھینچ گئے

میں نے اپنے حصے کی جن پیڑوں کو ہریالی دی

دل نے میری ایک صدا پر دونوں ہاتھوں دان کیا

جب زنبیل محبت نے جذبات سے مجھ کو خالی دی

تو بھی مان گیا اے دوست کہ دریا صرف ڈبوتا ہے

میرے بارے میں دنیا نے تجھ کو خام خیالی دی

پہلے میری آنکھوں سے سرمایہ چھینا نیندوں کا

بدلے میں پھر ہجر نے میری آنکھوں کو یہ لالی دی

وہ ہی دے گا مجھ کو پھر تعمیر اٹھانے کی ہمت

جس نے حسنؔ ان بام و در کو اتنی خستہ حالی دی

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waise To Is Ghar Ko Usne Chahe Kam KHush-haali Di In Urdu By Famous Poet Ataul Hasan. Waise To Is Ghar Ko Usne Chahe Kam KHush-haali Di is written by Ataul Hasan. Enjoy reading Waise To Is Ghar Ko Usne Chahe Kam KHush-haali Di Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ataul Hasan. Free Dowlonad Waise To Is Ghar Ko Usne Chahe Kam KHush-haali Di by Ataul Hasan in PDF.