عقل کی سطح سے کچھ اور ابھر جانا تھا

عقل کی سطح سے کچھ اور ابھر جانا تھا

عشق کو منزل پستی سے گزر جانا تھا

جلوے تھے حلقۂ سر دام نظر سے باہر

میں نے ہر جلوے کو پابند نظر جانا تھا

حسن کا غم بھی حسیں فکر حسیں درد حسیں

ان کو ہر رنگ میں ہر طور سنور جانا تھا

حسن نے شوق کے ہنگامے تو دیکھے تھے بہت

عشق کے دعوئے تقدیس سے ڈر جانا تھا

یہ تو کیا کہئے چلا تھا میں کہاں سے ہم دم

مجھ کو یہ بھی نہ تھا معلوم کدھر جانا تھا

حسن اور عشق کو دے طعنۂ بیداد مجازؔ

تم کو تو صرف اسی بات پر مر جانا تھا

(970) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aql Ki Sath Se Kuchh Aur Ubhar Jaana Tha In Urdu By Famous Poet Asrar-ul-Haq Majaz. Aql Ki Sath Se Kuchh Aur Ubhar Jaana Tha is written by Asrar-ul-Haq Majaz. Enjoy reading Aql Ki Sath Se Kuchh Aur Ubhar Jaana Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar-ul-Haq Majaz. Free Dowlonad Aql Ki Sath Se Kuchh Aur Ubhar Jaana Tha by Asrar-ul-Haq Majaz in PDF.