Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c32b119c1b49a5aa94edb7b0defb6490, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تعارف - اسرار الحق مجاز کی شاعری - Darsaal

تعارف

خوب پہچان لو اسرار ہوں میں

جنس الفت کا طلب گار ہوں میں

عشق ہی عشق ہے دنیا میری

فتنۂ عقل سے بے زار ہوں میں

خواب عشرت میں ہیں ارباب خرد

اور اک شاعر بیدار ہوں میں

چھیڑتی ہے جسے مضراب الم

ساز فطرت کا وہی تار ہوں میں

رنگ نظارۂ قدرت مجھ سے

جان رنگینئ کہسار ہوں میں

نشۂ نرگس خوباں مجھ سے

غازۂ عارض و رخسار ہوں میں

عیب جو حافظ و خیام میں تھا

ہاں کچھ اس کا بھی گنہ گار ہوں میں

زندگی کیا ہے گناہ آدم

زندگی ہے تو گنہ گار ہوں میں

رشک صد ہوش ہے مستی میری

ایسی مستی ہے کہ ہشیار ہوں میں

لے کے نکلا ہوں گہر ہائے سخن

ماہ و انجم کا خریدار ہوں میں

دیر و کعبہ میں مرے ہی چرچے

اور رسوا سر بازار ہوں میں

کفر و الحاد سے نفرت ہے مجھے

اور مذہب سے بھی بے زار ہوں میں

اہل دنیا کے لیے ننگ سہی

رونق انجمن یار ہوں میں

عین اس بے سر و سامانی میں

کیا یہ کم ہے کہ گہر بار ہوں میں

میری باتوں میں مسیحائی ہے

لوگ کہتے ہیں کہ بیمار ہوں میں

مجھ سے برہم ہے مزاج پیری

مجرم شوخئ گفتار ہوں میں

حور و غلماں کا یہاں ذکر نہیں

نوع انساں کا پرستار ہوں میں

محفل دہر پہ طاری ہے جمود

اور وارفتۂ رفتار ہوں میں

اک لپکتا ہوا شعلہ ہوں میں

ایک چلتی ہوئی تلوار ہوں میں

(1330) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Taaruf In Urdu By Famous Poet Asrar-ul-Haq Majaz. Taaruf is written by Asrar-ul-Haq Majaz. Enjoy reading Taaruf Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar-ul-Haq Majaz. Free Dowlonad Taaruf by Asrar-ul-Haq Majaz in PDF.