Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_46cba9a0590796d9c58a52464c88bc57, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک غمگین یاد - اسرار الحق مجاز کی شاعری - Darsaal

ایک غمگین یاد

مرے پہلو بہ پہلو جب وہ چلتی تھی گلستاں میں

فراز آسماں پر کہکشاں حسرت سے تکتی تھی

محبت جب چمک اٹھتی تھی اس کی چشم خنداں میں

خمستان فلک سے نور کی صہبا چھلکتی تھی

مرے بازو پہ جب وہ زلف شب گوں کھول دیتی تھی

زمانہ نکہت خلد بریں میں ڈوب جاتا تھا

مرے شانے پہ جب سر رکھ کے ٹھنڈی سانس لیتی تھی

مری دنیا میں سوز و ساز کا طوفان آتا تھا

وہ میرا شعر جب میری ہی لے میں گنگناتی تھی

مناظر جھومتے تھے بام و در کو وجد آتا تھا

مری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جب مسکراتی تھی

مرے ظلمت کدے کا ذرہ ذرہ جگمگاتا تھا

امنڈ آتے تھے جب اشک محبت اس کی پلکوں تک

ٹپکتی تھی در و دیوار سے شوخی تبسم کی

جب اس کے ہونٹ آ جاتے تھے از خود میرے ہونٹوں تک

جھپک جاتی تھیں آنکھیں آسماں پر ماہ و انجم کی

وہ جب ہنگام رخصت دیکھتی تھی مجھ کو مڑ مڑ کر

تو خود فطرت کے دل میں محشر جذبات ہوتا تھا

وہ محو خواب جب ہوتی تھی اپنے نرم بستر پر

تو اس کے سر پہ مریم کا مقدس ہاتھ ہوتا تھا

خبر کیا تھی کہ وہ اک روز مجھ کو بھول جائے گی

اور اس کی یاد مجھ کو خون کے آنسو رلائے گی

(1054) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Ghamgin Yaad In Urdu By Famous Poet Asrar-ul-Haq Majaz. Ek Ghamgin Yaad is written by Asrar-ul-Haq Majaz. Enjoy reading Ek Ghamgin Yaad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar-ul-Haq Majaz. Free Dowlonad Ek Ghamgin Yaad by Asrar-ul-Haq Majaz in PDF.