سینے میں ان کے جلوے چھپائے ہوئے تو ہیں

سینے میں ان کے جلوے چھپائے ہوئے تو ہیں

ہم اپنے دل کو طور بنائے ہوئے تو ہیں

تاثیر جذب شوق دکھائے ہوئے تو ہیں

ہم تیرا ہر حجاب اٹھائے ہوئے تو ہیں

ہاں کیا ہوا وہ حوصلۂ دید اہل دل

دیکھو نا وہ نقاب اٹھائے ہوئے تو ہیں

تیرے گناہ گار گناہ گار ہی سہی

تیرے کرم کی آس لگائے ہوئے تو ہیں

اللہ ری کامیابی آوارگان عشق

خود گم ہوئے تو کیا اسے پائے ہوئے تو ہیں

یوں تجھ کو اختیار ہے تاثیر دے نہ دے

دست دعا ہم آج اٹھائے ہوئے تو ہیں

ذکر ان کا گر زباں پہ نہیں ہے تو کیا ہوا

اب تک نفس نفس میں سمائے ہوئے تو ہیں

مٹتے ہوؤں کو دیکھ کے کیوں رو نہ دیں مجازؔ

آخر کسی کے ہم بھی مٹائے ہوئے تو ہیں

(1099) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sine Mein Un Ke Jalwe Chhupae Hue To Hain In Urdu By Famous Poet Asrar-ul-Haq Majaz. Sine Mein Un Ke Jalwe Chhupae Hue To Hain is written by Asrar-ul-Haq Majaz. Enjoy reading Sine Mein Un Ke Jalwe Chhupae Hue To Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar-ul-Haq Majaz. Free Dowlonad Sine Mein Un Ke Jalwe Chhupae Hue To Hain by Asrar-ul-Haq Majaz in PDF.