Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_008320b4a8940f10807822baeab6350f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وصل کی جو خواہش ہے - اسریٰ رضوی کی شاعری - Darsaal

وصل کی جو خواہش ہے

یہ بہت رلاتی ہے رات بھر جگاتی ہے

چین لینے دیتی ہے اور نہ رونے دیتی ہے

یوں تو ایک مدت سے

تم سے ہم ہیں بیگانہ

ساتھ چلتے رہنے کا نہ تو کوئی وعدہ ہے

پھر بھی دل میں جانے کیوں اک خلش سی رہتی ہے

دل میں یہ خیال اکثر آ کے ٹھہر جاتا ہے

ساتھ ساتھ چلتے ہم زندگی کے رستوں پر

ہر سفر ہنسی ہوتا تم جو میرے ساتھ ہوتے

لیکن اے مرے رہبر

اب تو خوف اس کا ہے خواب میں جو آئے تم

اور بے خیالی میں نام جو لیا ہم نے

سب ہی چونک جائیں گے مستقل سوالوں سے

لا جواب کر دیں گے

اس لیے میرے جانا

وصل کی جو خواہش ہے

اس کو بھول جاتی ہوں

اور تمہاری یادوں سے

اب وداع لیتی ہوں

(1840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wasl Ki Jo KHwahish Hai In Urdu By Famous Poet Asra Rizvi. Wasl Ki Jo KHwahish Hai is written by Asra Rizvi. Enjoy reading Wasl Ki Jo KHwahish Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asra Rizvi. Free Dowlonad Wasl Ki Jo KHwahish Hai by Asra Rizvi in PDF.