Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dfebb080f89f830769a5b277f42e76a0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آگ جو دل میں لگی ہے وہ بجھا دی جائے - اسریٰ رضوی کی شاعری - Darsaal

آگ جو دل میں لگی ہے وہ بجھا دی جائے

آگ جو دل میں لگی ہے وہ بجھا دی جائے

پھر کوئی تازہ غزل آج سنا دی جائے

زینت جسم بنے روح کو چھلنی کر دے

ایسی ہر رسم زمانے سے مٹا دی جائے

سنتے ہیں عشق کا بازار بہت گرم ہے پھر

قیمت حسن ذرا اور بڑھا دی جائے

اک جھلک کے لیے سو بار سر بام گیا

آتش شوق کو کچھ اور ہوا دی جائے

راز سینے میں دبا ہے جو سر بزم کہوں

صرف اک بار مجھے اس کی رضا دی جائے

زندگی دھوپ میں جلتے ہوئے کاٹی جس نے

سایہ مل جائے کوئی اس کو دعا دی جائے

جا بجا عکس میری آنکھوں میں ابھرے جس کا

اس کی تصویر بھی اب دل سے ہٹا دی جائے

وقت عاجل ہے سفر طول ہے دم آنکھوں میں

رخ جاناں سے نقاب اب تو اٹھا دی جائے

تشنگی آنکھ کی کم ہو کوئی صورت نکلے

پس پردہ ہی جھلک کاش دکھا دی جائے

منجمد کوہ ندا پر ہے تغافل سے ترے

حدت چشم کرم اس پے لٹا دی جائے

مسکراتے ہوئے سر سینے پہ رکھ کر بولے

مرض عشق ہے لازم ہے دوا دی جائے

یہ بھی ممکن ہے مگر تب کہ وہ خود آ کے کہے

بات جو دل کو دکھاتی ہے بھلا دی جائے

(1570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aag Jo Dil Mein Lagi Hai Wo Bujha Di Jae In Urdu By Famous Poet Asra Rizvi. Aag Jo Dil Mein Lagi Hai Wo Bujha Di Jae is written by Asra Rizvi. Enjoy reading Aag Jo Dil Mein Lagi Hai Wo Bujha Di Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asra Rizvi. Free Dowlonad Aag Jo Dil Mein Lagi Hai Wo Bujha Di Jae by Asra Rizvi in PDF.