Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_91c70698663fa368ae83c58c81d634d5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں ایک ریت کا پیکر تھا اور بکھر بھی گیا - اسلم محمود کی شاعری - Darsaal

میں ایک ریت کا پیکر تھا اور بکھر بھی گیا

میں ایک ریت کا پیکر تھا اور بکھر بھی گیا

عجب تھا خواب کہ میں خواب ہی میں ڈر بھی گیا

ہوا بھی تیز نہ تھی اور چراغ مر بھی گیا

میں سامنے بھی رہا ذہن سے اتر بھی گیا

نہ احتیاط کوئی کام آیا عشق کے ساتھ

جو روگ دل میں چھپا تھا وہ کام کر بھی گیا

عجب تھی ہجر کی ساعت کہ جاں پہ بن آئی

کڑا تھا وقت وہ دل پر مگر گزر بھی گیا

ہوا سے دوستی جس کو تھا مشورہ میرا

اسی چراغ کی لو سے میں آج ڈر بھی گیا

کبھی نہ مجھ کو ڈرائے گا میرے باطن سے

یہ عہد کر کے مرا آئینہ مکر بھی گیا

کنارے والے مجھے بس صدائیں دیتے رہے

بھنور کو ناؤ بنا کر میں پار اتر بھی گیا

میں خاک پا سہی کم تر مجھے نہ جان کہ میں

غبار بن کے اٹھا آسمان پر بھی گیا

میں اپنے جسم کے اندر تھا عافیت سے مگر

لہو کے سیل بلا خیز میں یہ گھر بھی گیا

خطا یہ تھی کہ میں آسانیوں کا طالب تھا

سزا یہ ہے کہ مرا تیشۂ ہنر بھی گیا

(866) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Ek Ret Ka Paikar Tha Aur Bikhar Bhi Gaya In Urdu By Famous Poet Aslam Mahmood. Main Ek Ret Ka Paikar Tha Aur Bikhar Bhi Gaya is written by Aslam Mahmood. Enjoy reading Main Ek Ret Ka Paikar Tha Aur Bikhar Bhi Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Mahmood. Free Dowlonad Main Ek Ret Ka Paikar Tha Aur Bikhar Bhi Gaya by Aslam Mahmood in PDF.