Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_55f3a8c83e440617647619c892e9bf20, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی گلاب یہاں پر کھلا کے دیکھتے ہیں - اسلم حبیب کی شاعری - Darsaal

کوئی گلاب یہاں پر کھلا کے دیکھتے ہیں

کوئی گلاب یہاں پر کھلا کے دیکھتے ہیں

چلو خرابۂ جاں کو سجا کے دیکھتے ہیں

جہاں کو بھول کے تم کو بھلا کے دیکھتے ہیں

اب اپنے آپ کو دل سے لگا کے دیکھتے ہیں

بگڑ گئے تھے جسے سن کے وقت کے تیور

جہاں کو بات وہی پھر سنا کے دیکھتے ہیں

کبھی کسی کا بھی احساں نہیں لیا ہم نے

اب اپنے سر پہ یہ احساں اٹھا کے دیکھتے ہیں

بہت دنوں سے کوئی بات کام کی نہ ہوئی

چلو فلک کو زمیں پر بچھا کے دیکھتے ہیں

نظر نظر تو کئی بار پڑھ چکے اس کو

غزل کو آج ذرا گنگنا کے دیکھتے ہیں

زمانہ ہم پہ بہت دیر ہنس چکا اسلمؔ

چلو اب اس کی ہنسی بھی اڑا کے دیکھتے ہیں

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Gulab Yahan Par Khila Ke Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Aslam Habeeb. Koi Gulab Yahan Par Khila Ke Dekhte Hain is written by Aslam Habeeb. Enjoy reading Koi Gulab Yahan Par Khila Ke Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Habeeb. Free Dowlonad Koi Gulab Yahan Par Khila Ke Dekhte Hain by Aslam Habeeb in PDF.