زد پہ آ جائے گا جو کوئی تو مر جائے گا

زد پہ آ جائے گا جو کوئی تو مر جائے گا

وقت کا کام گزرنا ہے گزر جائے گا

خود اسے بھی نہیں معلوم ہے منزل اپنی

جانے والے سے نہ پوچھو وہ کدھر جائے گا

آج اندھیرا ہے تو کل کوئی چراغ امید

مطلع وقت پہ سورج سا نکھر جائے گا

اس طرف آگ کا دریا ہے ادھر دار و رسن

دل وہ دیوانہ کہ جائے گا مگر جائے گا

کوئی منزل نہیں باقی ہے مسافر کے لیے

اب کہیں اور نہیں جائے گا گھر جائے گا

کوئے قاتل میں تہی دست کو جا ملتی نہیں

جو بھی جائے گا لیے ہاتھ میں سر جائے گا

کتنی تاریکی ہے شہر دل و جاں پر طاری

کوئی اندازہ نہیں کون کدھر جائے گا

ایک گلدستہ بنایا تھا پئے راحت جاں

اب یہ اندیشہ ہے ہر پھول بکھر جائے گا

ایک دن ایسا بھی قسمت سے ملے جب اسلمؔ

رقص کرتا ہوا محبوب نگر جائے گا

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zad Pe Aa Jaega Jo Koi To Mar Jaega In Urdu By Famous Poet Aslam Farrukhi. Zad Pe Aa Jaega Jo Koi To Mar Jaega is written by Aslam Farrukhi. Enjoy reading Zad Pe Aa Jaega Jo Koi To Mar Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Farrukhi. Free Dowlonad Zad Pe Aa Jaega Jo Koi To Mar Jaega by Aslam Farrukhi in PDF.