کھوکھلے برتن کے ہونٹ

کھوکھلے برتن کے ہونٹ

صدا کے کھوکھلے بت پر

وہ اپنی انگلیاں گھستے رہیں گے

اندھیرے نرخرے سے

بس ہوا کی رفت و آمد کا نشاں

معلوم ہوتا ہے

زباں پر سبز دھبے پڑتے جائیں گے

چمکتے سبز دھبوں میں ٹھٹھرتے آئینے نیلی دعاؤں کے

کوئی یہ ان سے کہہ دو

کہ آوازیں کھڑکنے کے سوا یا

دھڑدھڑانے شور اٹھنے کے سوا

تازہ نہیں ہوتیں

صدا کا دیوتا

اپنے پرندے لے کے واپس جا چکا ہے

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khokhle Bartan Ke HonT In Urdu By Famous Poet Aslam Emadi. Khokhle Bartan Ke HonT is written by Aslam Emadi. Enjoy reading Khokhle Bartan Ke HonT Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Emadi. Free Dowlonad Khokhle Bartan Ke HonT by Aslam Emadi in PDF.