انتظار

کبھی تم ہنس پڑو

کبھی

میں ہنس رہوں

کہ ہم سب ایک ہی ڈالی پہ اپنے اپنے لمحے میں

مہکنے اور مرجھانے کی خاطر

پھول ہیں

جدھر آ جائے موج روح پرور

پتیاں چمکیں

فضا مہکے

مگر کب آئے کس جانب یہ گہرا راز ہے

شاید کبھی چلتے ہوے دھارے میں

کوئی سبزہ اگ آئے

کوئی آواز خاموشی میں اپنے پر ہلائے

مگر کب اور کس جانب یہ گہرا راز ہے

(671) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Intizar In Urdu By Famous Poet Aslam Emadi. Intizar is written by Aslam Emadi. Enjoy reading Intizar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Emadi. Free Dowlonad Intizar by Aslam Emadi in PDF.