Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f3f49ffe1bb81872d4c97405ea47b33c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خود اپنی چال سے نا آشنا رہے ہے کوئی - اسلم عمادی کی شاعری - Darsaal

خود اپنی چال سے نا آشنا رہے ہے کوئی

خود اپنی چال سے نا آشنا رہے ہے کوئی

خرد کے شہر میں یوں لاپتا رہے ہے کوئی

چلا تو ٹوٹ گیا پھیل ہی گیا گویا

پہاڑ بن کے کہاں تک کھڑا رہے ہے کوئی

نہ حرف نفی نہ چاک ثبات درماں ہے

ہر اک فریب کے اندر چھپا رہے ہے کوئی

کھڑی ہیں چاروں طرف اپنی بے گنہ سانسیں

صدائے درد کے اندر گھرا رہے ہے کوئی

گریز آنکھیں لئے جا رہے ہو کمرے میں

جنوں کہ روح سے کب تک بچا رہے ہے کوئی

قدم ہے جذب کہ صحرا ہے رہ گزر، قطرے

حروف دل کی طرح ڈالتا رہے ہے کوئی

جو خوشبوؤں کے تھپیڑے بدن سے ٹکرائیں

تو اسلمؔ ایسے میں کب تک کھڑا رہے ہے کوئی

(773) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Apni Chaal Se Na-ashna Rahe Hai Koi In Urdu By Famous Poet Aslam Emadi. KHud Apni Chaal Se Na-ashna Rahe Hai Koi is written by Aslam Emadi. Enjoy reading KHud Apni Chaal Se Na-ashna Rahe Hai Koi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Emadi. Free Dowlonad KHud Apni Chaal Se Na-ashna Rahe Hai Koi by Aslam Emadi in PDF.