خون اتر آیا دل کے چھالوں میں

خون اتر آیا دل کے چھالوں میں

بن رہے تھے محل خیالوں میں

جاگتے جاگتے چڑھا سورج

آنکھ دکھنے لگی اجالوں میں

پنچھیوں ہجرتوں کی رت آئی

برف جمنے لگی ہے بالوں میں

بھوک نے کھینچ دی ہیں دیواریں

ہم نوالوں میں ہم پیالوں میں

مرثیہ اس صدی کا لکھنا ہے

اور دو تین چار سالوں میں

بجنے والی ہے آخری گھنٹی

ہم ہیں الجھے ہوئے سوالوں میں

پانیوں کی سیاستیں اسلمؔ

مچھلیاں مطمئن ہیں جالوں میں

(688) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

KHun Utar Aaya Dil Ke Chhaalon Mein In Urdu By Famous Poet Aslam Badar. KHun Utar Aaya Dil Ke Chhaalon Mein is written by Aslam Badar. Enjoy reading KHun Utar Aaya Dil Ke Chhaalon Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Badar. Free Dowlonad KHun Utar Aaya Dil Ke Chhaalon Mein by Aslam Badar in PDF.