وقت کا کچھ رکا سا دھارا ہے

وقت کا کچھ رکا سا دھارا ہے

تم نے شاید مجھے پکارا ہے

تم نہ آؤ گے یہ بھی ہے معلوم

چند یادوں کا بس سہارا ہے

ان کی یادوں کے چند پھولوں سے

چمن تازہ دل ہمارا ہے

آج ہم نے تو دے کے جاں اپنی

زندگی تیرا قرض اتارا ہے

ان کی نظروں نے زخم دل کو مرے

مندمل کر کے پھر ابھارا ہے

لوگ کہتے ہیں اس کو بھی شبنم

سر مژگاں جو اک ستارا ہے

پھر بھی حاصل سکوں نہیں اسلمؔ

عمر بھر حسرتوں کو مارا ہے

(697) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waqt Ka Kuchh Ruka Sa Dhaara Hai In Urdu By Famous Poet Aslam Azad. Waqt Ka Kuchh Ruka Sa Dhaara Hai is written by Aslam Azad. Enjoy reading Waqt Ka Kuchh Ruka Sa Dhaara Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Azad. Free Dowlonad Waqt Ka Kuchh Ruka Sa Dhaara Hai by Aslam Azad in PDF.