کبھی ایسا تموج تم نے دیکھا ہے

کبھی ایسا تموج تم نے دیکھا ہے

کبھی جذبات کا ایسا تموج تم نے دیکھا ہے

کہ سینے میں بھنور پڑتے ہوں تشنہ آرزوؤں کے

مگر ان کو میان موج رستہ بھی نہ ملتا ہو

کنارے تک رسائی کا اشارہ بھی نہ ملتا ہو

جب ایسا ہو تو ہر چشمے سے دھارے پھوٹ بہتے ہیں

وہ سنگ و گل کے پشتے ہوں کہ دریا کے کنارے

پھوٹ بہتے ہیں

وہی دھارے مگر ان سائبانوں کو ڈبوتے ہیں

کہ جن کے نیچے بیٹھ کر کچھ چاک داماں لوگ

اشکوں اور طوفانوں کے موتی بھی پروتے ہیں

(1016) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Aisa Tamawwuj Tumne Dekha Hai In Urdu By Famous Poet Aslam Ansari. Kabhi Aisa Tamawwuj Tumne Dekha Hai is written by Aslam Ansari. Enjoy reading Kabhi Aisa Tamawwuj Tumne Dekha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Ansari. Free Dowlonad Kabhi Aisa Tamawwuj Tumne Dekha Hai by Aslam Ansari in PDF.