Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a3db78f373f4c4ace50bac85b58fbf6b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب اور چلنے کا اس دل میں حوصلہ ہی نہ تھا - اسلم انصاری کی شاعری - Darsaal

اب اور چلنے کا اس دل میں حوصلہ ہی نہ تھا

اب اور چلنے کا اس دل میں حوصلہ ہی نہ تھا

کہ شہر شب میں اجالے کا شائبہ ہی نہ تھا

میں اس گلی میں گیا لے کے زعم رسوائی

مگر مجھے تو وہاں کوئی جانتا ہی نہ تھا

گداز جاں سے لیا میں نے پھر غزل کا سراغ

کہ یہ چراغ تو جیسے کبھی بجھا ہی نہ تھا

کوئی پکارے کسی کو تو خود ہی کھو جائے

ہوا تو ہے مگر ایسا کبھی سنا ہی نہ تھا

کسے کہیں کہ رفاقت کا داغ ہے دل پر

بچھڑنے والا تو کھل کر کبھی ملا ہی نہ تھا

مسافروں کو کئی واہمے ستاتے ہیں

ٹھہرتے کیا کہ دریچوں میں تو دیا ہی نہ تھا

دمک اٹھا تھا وہ چہرہ حیا کی چادر میں

کہ جیسے جرم وفا اس کا مدعا ہی نہ تھا

ہمارے ہاتھ فقط ریت کے صدف آئے

کہ ساحلوں پہ ستارہ کوئی رہا ہی نہ تھا

(933) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Aur Chalne Ka Is Dil Mein Hausla Hi Na Tha In Urdu By Famous Poet Aslam Ansari. Ab Aur Chalne Ka Is Dil Mein Hausla Hi Na Tha is written by Aslam Ansari. Enjoy reading Ab Aur Chalne Ka Is Dil Mein Hausla Hi Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Ansari. Free Dowlonad Ab Aur Chalne Ka Is Dil Mein Hausla Hi Na Tha by Aslam Ansari in PDF.