گل خورشید کھلاؤں گا چلا جاؤں گا

گل خورشید کھلاؤں گا چلا جاؤں گا

صبح سے ہاتھ ملاؤں گا چلا جاؤں گا

اب تو چلنا ہے کسی اور ہی رفتار کے ساتھ

جسم بستر پہ گراؤں گا چلا جاؤں گا

آبلہ پائی ہے رسوائی ہے رات آئی ہے

دامن ایک اک سے چھڑاؤں گا چلا جاؤں گا

ہجر صدیوں کے تحیر کی گرہ کھولے گا

اک زمانے کو رلاؤں گا چلا جاؤں گا

بس تجھے دیکھوں گا آتے ہوئے اپنی جانب

پھول قدموں میں بچھاؤں گا چلا جاؤں گا

عشق بھی حسن میں ضم ہوتا دکھاؤں گا تجھے

جب دیا رقص میں لاؤں گا چلا جاؤں گا

جس طرف بھول کے بھی دیکھا نہیں آج تلک

قدم اس سمت بڑھاؤں گا چلا جاؤں گا

(928) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gul-e-KHurshid Khilaunga Chala Jaunga In Urdu By Famous Poet Ashraf Javed. Gul-e-KHurshid Khilaunga Chala Jaunga is written by Ashraf Javed. Enjoy reading Gul-e-KHurshid Khilaunga Chala Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashraf Javed. Free Dowlonad Gul-e-KHurshid Khilaunga Chala Jaunga by Ashraf Javed in PDF.