Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_883790309faf06ad4b7cb8aa5f768f95, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روشنائی - اشوک لال کی شاعری - Darsaal

روشنائی

کسی گمان کا سایہ نہ شک کی پرچھائیں

سراب ہے نہ جھروکہ نظر کی راہوں میں

یقین ہے کہ اندھیرا فقط اندھیرا ہے

فریب نور کوئی بھی نہیں نگاہوں میں

نہ انتظار کے معنی نہ صبر کے پیماں

کسی دشا میں افق بھی نظر نہیں آتا

سیاہی کالی سہی روشنائی ہے پھر بھی

نہ آئے گر کوئی ورق سحر نہیں آتا

اندھیرا جتنا جواں ہے بھروسے مند اتنا

اسی کے دم سے چراغ خیال روشن ہے

ارادے دل کی تپش لے کے جگمگاتے ہیں

رہ جواب پہ حسن سوال روشن ہے

چلو ستاروں کو کھوجیں جلا کے مشعل دل

افق نہیں ہے تو جگنو قطار بند کریں

سحر کی چاہ جواں ہے تو ڈھونڈھ لیں سورج

نہیں ملے کوئی سورج کرن کرن سے بنیں

یقین ہے کہ اندھیرا فقط اندھیرا ہے

سیاہی کالی سہی روشنائی ہے پھر بھی

ارادے دل کی تپش لے کے جگمگاتے ہیں

(793) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raushnai In Urdu By Famous Poet Ashok Lal. Raushnai is written by Ashok Lal. Enjoy reading Raushnai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashok Lal. Free Dowlonad Raushnai by Ashok Lal in PDF.