Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6ebfe1ddd326f925c639df83a341ede8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کون ستارے چھو سکتا ہے - اشوک لال کی شاعری - Darsaal

کون ستارے چھو سکتا ہے

جن چیزوں کا سپنا دیکھا

وہ سب چیزیں پائیں ہیں

جگ والوں نے محنت کی ہے

ساری چیز جٹائیں ہیں

اب جب سب کچھ پاس ہے میرے

کوئی بھی رومانس نہیں

عشق کے کوئی مزے نہیں ہیں

ٹیس نہیں ہے پھانس نہیں

سپنوں کی دھرتی اپجاؤو

سپنوں سے سپنے اگتے ہیں

سپنے کس ماحول میں جانے

آتے سوتے جاگتے ہیں

ایک سوال جو بے معنی ہے

کیا پایا ہے کیا کھویا ہے

غربت یا کہ امیری کا ہو

پیمانہ کوئی پختہ ہے

اخترالایمان نے بھائی

بڑے پتے کی بات کہی ہے

''کون ستارے چھو سکتا ہے

راہ میں سانس اکھڑ جاتی ہے''

(1030) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaun Sitare Chhu Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Ashok Lal. Kaun Sitare Chhu Sakta Hai is written by Ashok Lal. Enjoy reading Kaun Sitare Chhu Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashok Lal. Free Dowlonad Kaun Sitare Chhu Sakta Hai by Ashok Lal in PDF.