بنیادیں

بکھر گئے ہیں ستارہ بن کے

اس ایک سورج کے کتنے ٹکڑے

ہر اک ٹکڑا الگ جہاں ہے

سرحد کے بندھن میں آسماں ہے

زمین کا تو وجود کیا ہے

ہر اک کن پہ خدا لکھا ہے

ہر اک خدا کا ہے اپنا شجرہ

ہر اک شجرے کی اپنی دنیا

ہر اک دنیا کے اپنے حصے

ہر اک حصہ کے اپنے رشتے

ہر اک رشتے میں سو دیواریں

ہر ایک دیوار میں دراریں

درار میں ہیں نئے جزیرے

ہر اک جزیرے کے اپنے ورثے

ہر اک ورثے کے غم اپنے اپنے

ہر اک اپنے کے قصے اپنے

محل جو تہذیب و ارتقا کے ماضی پہ بن رہے ہیں

ہے ان کی بنیاد کتنی گہری میں ان کی گہرائی جانتا ہوں

(827) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Buniyaaden In Urdu By Famous Poet Ashok Lal. Buniyaaden is written by Ashok Lal. Enjoy reading Buniyaaden Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashok Lal. Free Dowlonad Buniyaaden by Ashok Lal in PDF.