اپنی غزلوں کو رسالوں سے الگ رکھتا ہوں

اپنی غزلوں کو رسالوں سے الگ رکھتا ہوں

یعنی یہ پھول کتابوں سے الگ رکھتا ہوں

ہاں بزرگوں سے عقیدت تو مجھے ہے لیکن

مشکلیں اپنی مزاروں سے الگ رکھتا ہوں

منزلیں آ کے میرے پاؤں میں گر جاتی ہیں

حوصلہ جب میں تھکانوں سے الگ رکھتا ہوں

ان کی آمد کا پتہ دیتی ہے خوشبو ان کی

اس گھڑی خود کو جہانوں سے الگ رکھتا ہوں

ہوش والے مجھے اپنوں میں گنا کرتے ہیں

میں کہاں خود کو دیوانوں سے الگ رکھتا ہوں

مجھ کو اچھا نہیں لگتا یہ امیدیں ٹوٹیں

اس لیے تیر کمانوں سے الگ رکھتا ہوں

(663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Ghazlon Ko Risalon Se Alag Rakhta Hun In Urdu By Famous Poet Ashfaq Rasheed Mansuri. Apni Ghazlon Ko Risalon Se Alag Rakhta Hun is written by Ashfaq Rasheed Mansuri. Enjoy reading Apni Ghazlon Ko Risalon Se Alag Rakhta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashfaq Rasheed Mansuri. Free Dowlonad Apni Ghazlon Ko Risalon Se Alag Rakhta Hun by Ashfaq Rasheed Mansuri in PDF.