Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_41d33c70514079901817fbd9ad4c2ff5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہا کس نے مسلسل کام کرنے کے لیے ہے - اشفاق حسین کی شاعری - Darsaal

کہا کس نے مسلسل کام کرنے کے لیے ہے

کہا کس نے مسلسل کام کرنے کے لیے ہے

یہ دنیا اصل میں آرام کرنے کے لیے ہے

محبت اور پھر ایسی محبت جو ہے تجھ سے

چھپائیں کیوں یہ خوشبو عام کرنے کے لیے ہے

کرے گا کون تجھ کو تیری بے مہری کا قائل

یہاں جو بھی ہے تجھ کو رام کرنے کے لیے ہے

یہ کار عشق میں الجھی ہوئی بے نام دنیا

حقیقت میں نمود و نام کرنے کے لیے ہے

بہت چھوٹا سا دل اور اس میں اک چھوٹی سی خواہش

سو یہ خواہش بھی اب نیلام کرنے کے لیے ہے

غزل کہنی پھر اس میں اپنے دل کی بات کہنی

یہی کافی ہمیں بدنام کرنے کے لیے ہے

بہت دن رہ چکے نام آوروں کے بیچ اشفاقؔ

اب اپنا نام بس گمنام کرنے کے لیے ہے

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaha Kis Ne Musalsal Kaam Karne Ke Liye Hai In Urdu By Famous Poet Ashfaq Husain. Kaha Kis Ne Musalsal Kaam Karne Ke Liye Hai is written by Ashfaq Husain. Enjoy reading Kaha Kis Ne Musalsal Kaam Karne Ke Liye Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashfaq Husain. Free Dowlonad Kaha Kis Ne Musalsal Kaam Karne Ke Liye Hai by Ashfaq Husain in PDF.