Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0f9d9cd1de716444c62642af07d2809c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس سفر میں نیم جاں میں بھی نہیں تو بھی نہیں - اشعر نجمی کی شاعری - Darsaal

اس سفر میں نیم جاں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

اس سفر میں نیم جاں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

اور زیر سائباں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

زہر میں ڈوبی ہوئی پرچھائیوں کا رقص ہے

خود سے وابستہ یہاں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

ناتمامی کے شرر میں روز و شب جلتے رہے

سچ تو یہ ہے بے زباں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

زرد لفظوں کے دھندلکے شام کی آنکھوں میں ہیں

گرچہ زیب داستاں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

ناتواں جسموں پہ کیوں ہے گردشوں کا مور ناچ

شب گزیدہ آسماں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

بے اثر ہو جائے جس سے دل کا زخم آتشیں

مرہم وہم و گماں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

شب کی گہری خامشی بھی گوش بر آواز ہے

آہٹوں کا کارواں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

احتیاطوں کی گزر گاہیں تو پیچھے رہ گئیں

اب صدائے مہرباں میں بھی نہیں تو بھی نہیں

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Safar Mein Nim-jaan Main Bhi Nahin Tu Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Ashar Najmi. Is Safar Mein Nim-jaan Main Bhi Nahin Tu Bhi Nahin is written by Ashar Najmi. Enjoy reading Is Safar Mein Nim-jaan Main Bhi Nahin Tu Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashar Najmi. Free Dowlonad Is Safar Mein Nim-jaan Main Bhi Nahin Tu Bhi Nahin by Ashar Najmi in PDF.