Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_97550585d2223a59b6eb761d3bac756b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شہر میں چھائی ہوئی دیوار تا دیوار تھی - اشہر ہاشمی کی شاعری - Darsaal

شہر میں چھائی ہوئی دیوار تا دیوار تھی

شہر میں چھائی ہوئی دیوار تا دیوار تھی

ایک پتھریلی خموشی پیکر گفتار تھی

بادلوں کی چٹھیاں کیا آئیں دریاؤں کے نام

ہر طرف پانی کی اک چلتی ہوئی دیوار تھی

انکشاف شہر نامعلوم تھا ہر شعر میں

تجربے کی تازہ کاری صورت اشعار تھی

آرزو تھی سامنے بیٹھے رہیں باتیں کریں

آرزو لیکن بچاری کس قدر لاچار تھی

گھر کی دونوں کھڑکیاں کھلتی تھیں سارے شہر پر

ایک ہی منظر کی پورے شہر میں تکرار تھی

آنسوؤں کے چند قطروں سے تھی تر پوری کتاب

ہر ورق پر ایک صورت مائل گفتار تھی

اس سے ملنے کی طلب میں جی لیے کچھ اور دن

وہ بھی خود بیتے دنوں سے بر سر پیکار تھی

(695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shahr Mein Chhai Hui Diwar-ta-diwar Thi In Urdu By Famous Poet Ashar Hashmi. Shahr Mein Chhai Hui Diwar-ta-diwar Thi is written by Ashar Hashmi. Enjoy reading Shahr Mein Chhai Hui Diwar-ta-diwar Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashar Hashmi. Free Dowlonad Shahr Mein Chhai Hui Diwar-ta-diwar Thi by Ashar Hashmi in PDF.