Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dfcd9daaba4e8b51dbad5d522ffd30d6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں - اصغر ویلوری کی شاعری - Darsaal

کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں

کہنے آئے تھے کچھ کہا ہی نہیں

چل دئے جیسے کچھ سنا ہی نہیں

اس قدر ظلم ابن آدم پر

جیسے اس کا کوئی خدا ہی نہیں

ہم جما کر نگاہ بیٹھے ہیں

اپنی قسمت کا در کھلا ہی نہیں

فکر آغاز ہی کی ہے سب کو

کوئی انجام سوچتا ہی نہیں

تیرے مقتل میں آ گئے آخر

اور کچھ ہم کو راستہ ہی نہیں

وہ ترے نقش پا کو کیا سمجھے

جس کا سجدے میں سر جھکا ہی نہیں

تو کتابوں میں ڈھونڈھتا کیا ہے

عشق کی چارہ گر دوا ہی نہیں

جس کو سینے سے ہم لگا لیتے

ہم کو ایسا کوئی ملا ہی نہیں

اور اب جی کے کیا کریں اصغرؔ

اب تو جینے میں کچھ مزا ہی نہیں

(730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahne Aae The Kuchh Kaha Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Asghar Velori. Kahne Aae The Kuchh Kaha Hi Nahin is written by Asghar Velori. Enjoy reading Kahne Aae The Kuchh Kaha Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Velori. Free Dowlonad Kahne Aae The Kuchh Kaha Hi Nahin by Asghar Velori in PDF.