Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d55bdd2207372d222ca10dbf6957b793, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک فتنہ سا اٹھایا ہے چلا جائے گا - اصغر ویلوری کی شاعری - Darsaal

ایک فتنہ سا اٹھایا ہے چلا جائے گا

ایک فتنہ سا اٹھایا ہے چلا جائے گا

وقت بے وقت جو آیا ہے چلا جائے گا

شہر کو سارے جلانے کے لئے نکلا تھا

اب جو گھر میرا جلایا ہے چلا جائے گا

بیٹھنا ہے تو گھنے پیڑ کے نیچے بیٹھو

یہ تو دیوار کا سایا ہے چلا جائے گا

ہم کو مارے گا کہاں شیش محل میں رہ کر

صرف پتھر ہی اٹھایا ہے چلا جائے گا

وہ تو آتا ہے اندھیرے ہی میں ڈسنے کے لیے

اب تو ہر سمت اجالا ہے چلا جائے گا

خود ہی تھک جائے گا جب گالیاں دے کر مجھ کو

اس پہ اتنا تو بھروسہ ہے چلا جائے گا

اس نے چپ رہ کے بھی طوفان اٹھائے کتنے

آج کہرام مچایا ہے چلا جائے گا

سوچ کے آیا تھا دنیا میں سب اپنے ہوں گے

اپنا سایہ بھی پرایا ہے چلا جائے گا

غم کے آنے کا کوئی غم نہیں ہم کو اصغرؔ

اپنی مرضی ہی سے آیا ہے چلا جائے گا

(725) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Fitna Sa UThaya Hai Chala Jaega In Urdu By Famous Poet Asghar Velori. Ek Fitna Sa UThaya Hai Chala Jaega is written by Asghar Velori. Enjoy reading Ek Fitna Sa UThaya Hai Chala Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Velori. Free Dowlonad Ek Fitna Sa UThaya Hai Chala Jaega by Asghar Velori in PDF.