Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dc1227705ade5aa956b46d929e41de4b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تاریخ ایک خاموش زمانہ - اصغر ندیم سید کی شاعری - Darsaal

تاریخ ایک خاموش زمانہ

یہ ساٹھ صدی کا قصہ ہے

یہ ساٹھ برس کی بات نہیں

تاریخ نے جب آنکھیں کھولیں

سب پانی تھا

پھر پانی پر تصویر بنی

تصویر زمیں پر پھیل گئی

اور اس پر بارش ٹوٹ پڑی

اک بیج کہیں پر

ساٹھ صدی کی آہٹ سے بیدار ہوا

جنگل بن کر پھیل گیا

وہیں کہیں پر میں بھی تھا

تم بھی تھیں

تاریخ نے دستک دی تھی

تاریخ اتری تھی دھرتی پر

وہ رات تھی پورن ماشی کی

پھر دھرتی ہی تاریخ بنی

تاریخ کوئی بندر تو نہیں

تاریخ کوئی چہرہ تو نہیں

تاریخ تو ایک سمندر ہے

جو پورن ماشی کی راتوں میں

پاگل ہو کر پھیلتا ہے

اور سب کو بہا لے جاتا ہے

تاریخ کوئی خاموش زمانہ ہوتا ہے

جو صدیوں تک موسم کی گود میں سوتا ہے

پھر کروٹ لے کر جاگتا ہے

ایسا مجھ کو

گوتمؔ بدھ نے گیان سمے سمجھایا تھا

اور یہ تو مجھ سے آخری آدمی نے پوچھا تھا

ارے میاں کس کھونٹ چلے ہو

ٹھہرو

یہ ساٹھ صدی کا قصہ ہے

کچھ اور نہیں ہے

اور میرے اندر تو ان صدیوں کی وہ گونج بسی ہے

جو اگلی کتنی صدیوں تک

پورن ماشی کی راتوں میں

آواز بنے گی

یہ ساٹھ صدی کا قصہ ہے

کچھ اور نہیں ہے

میرے اندر ساٹھ صدی کی گونج بسی ہے

میں اور تم اس گونج میں گیان کنارے

آ کر بیٹھ گئے تھے

تاریخ نے جب اس دھرتی پر بسرام کیا

جب قصہ گو کی لوری میں ہم سوتے تھے

اور چڑیوں کی چہکار میں آنکھیں کھولتے تھے

موسم کے مزاج میں رچی ہوئی باتوں میں

امرت گھولتے تھے

یہیں کہیں پر ہم تم

میرؔ اور میراؔ کے دکھ دل میں البم کرتے تھے

وہ دکھ تندور کی روٹی میں پک جاتے تھے

میری اور تمہاری ماں

وہ روٹی اپنے دل کے تندور سے لاتی تھی

پھر بھوک ہماری پہلے سے بڑھ جاتی تھی

میں اور تم تاریخ کے بیج سے پھوٹیں گے

اور گوتمؔ بدھ کے جنگل جیسی عمر میں ڈھل جائیں گے

(995) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

TariKH Ek KHamosh Zamana In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. TariKH Ek KHamosh Zamana is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading TariKH Ek KHamosh Zamana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad TariKH Ek KHamosh Zamana by Asghar Nadeem Sayed in PDF.