Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c37a658aa34734c34d6e214f965fff19, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں گرتا ہوں - اصغر ندیم سید کی شاعری - Darsaal

میں گرتا ہوں

جب میں خوابوں کی سطح سے گرتا ہوں

وہ ہنستے ہیں

اور آسمان کی بجلی ان کے دانتوں میں پھنس جاتی ہے

جب تیس دنوں کی سیڑھی سے ہر ماہ میں نیچے گرتا ہوں

وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میرے بدن کی مٹی ہے

جب کچی سیاہی اور قینچی سے لکھے ہوئے اخبار سے نیچے گرتا ہوں

وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میرے نام کی کلغی ہے

جب ہوا اور دھوپ کے ہاتھ سے چھوٹ کے گرتا ہوں

وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میرے دل کی پتیاں ہیں

جب محبوبہ کے دھیان سے نیچے گرتا ہوں

وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میری آنکھ کا پانی ہے

جب میں کتاب کے سچ اور دن کے جھوٹ سے نیچے گرتا ہوں

وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میری عمر کے صفحے ہیں

میں گرتا ہوں

اور ان کو یہ معلوم نہیں

میں بالکل ایسے گرتا ہوں کہ

جیسے پکے ہوئے پھل میں سے بیج کا دانہ گرتا ہے

میں اپنی زمین پہ بالکل ایسے گرتا ہوں

(813) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Girta Hun In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. Main Girta Hun is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading Main Girta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad Main Girta Hun by Asghar Nadeem Sayed in PDF.