Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_709d7d371efd930d22a6fecdf23dfbbd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دھوپ بھری اجرک - اصغر ندیم سید کی شاعری - Darsaal

دھوپ بھری اجرک

اس نے مجھے دھوپ بھری اجرک پیش کی

میں نے اس دھوپ کو اپنی زمین پر رکھا

کپاس اور کھجور اگائی

کھجور سے شراب اور کپاس سے اپنی محبوبہ کے لیے

مہین ململ کاتی

ململ نے اس کے بدن کو چھوا

اس پر پھول نکل آئے

شراب کو زمین میں دبایا

اس پر تاڑ کے درخت اگ آئے

اس نے مجھے دھوپ بھری اجرک پیش کی

میں نے اس دھوپ کو اپنے دل پر رکھا

جو سرسوں کا پھول بن گئی

اس پھول سے ایک موسم پیدا ہوا

جس کا نام میں نے عشق اور سخاوت کا موسم رکھ دیا

اس موسم کے بیج سے ایک راستہ

اس کے گھر کی طرف نکلا

اس بیج سے پانچ کبوتر نکلے

بھری ہوئی گاگر والے فقیر کے روضے پر جا کر بیٹھ گئے

اس نے مجھے دھوپ سے بھری اجرک پیش کی

میں نے اسے تمہارے گھر کے زینے پر پھیلا دیا

تاکہ تم دھوپ کی سیڑھیوں سے میرے دل میں اتر سکو

مجھے یاد ہے کبھی نہ کبھی کہیں نہ کہیں

میرا ستارہ تمہارے ستارے کے قریب سے گزرا ہے

اس نے مجھے دھوپ بھری اجرک پیش کی

میں نے اسے سمندر میں پھیلا دیا

ہوا نے اس کا رس چوسا

اور مدہوش ہو کر بادبانوں سے لپٹ گئی

سمندر کے اندر ایک اور سمندر نیند سے جاگا

دونوں ایک دوسرے کے خروش میں

دیر تک اس دھوپ میں آنکھیں موندے لیٹے رہے

اس نے مجھے دھوپ بھری اجرک پیش کی

پھر میں نے وہ اجرک شہباز قلندر کے ایک

فقیر کو دے دی

اس نے مجھے دعا کا ایک بادل دیا

میں جسے اپنے سر پر لئے پھرتا ہوں

(1010) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhup-bhari Ajrak In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. Dhup-bhari Ajrak is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading Dhup-bhari Ajrak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad Dhup-bhari Ajrak by Asghar Nadeem Sayed in PDF.