Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8fc6708e2a70655ea95d0186ccfb9ab0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آزادوں کا گیت - اصغر ندیم سید کی شاعری - Darsaal

آزادوں کا گیت

میرے دن سیراب ہوئے ہیں

نیندیں گھور سمندر جیسی

میری آنکھ سے لپٹی ہیں

صبح کی ساعت آزادوں کا گیت بنی ہے

ساتھ چلی ہے سیاحوں کے رستے پر

میں ایک سوار

صدا کے رتھ پر بیٹھ کے جاؤں

سورج مکھی کے جلسے میں

بات کروں تہواروں کی

جو میرے وصل کے دروازوں تک آ پہنچے ہیں

میری عمر کے کھلیانوں میں

جن کی فصلیں نئے نصاب سے اتری ہیں

بات کروں اس نسبت کی

جو پھول اترتے موسم کی پوشاک میں آئی

تیرے دل میں میرے دل میں

کیسے اپنی بھاشا سے میں شہد بناؤں

کیسے دودھ کشید کروں

ان باتوں سے جو سب کی جانی بوجھی ہیں

میرے دن سیراب ہوئے ہیں

جیسے سورج اور کبوتر اڑ جاتے ہیں

اپنے اپنے ڈربوں سے

جیسے پانی بہہ جاتا ہے دریاؤں کے آنگن سے

ایسے ہی میرے دن کیا معلوم؟

کہاں تک جائیں

کن رشتوں میں جاگنا چاہیں

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aazadon Ka Git In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. Aazadon Ka Git is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading Aazadon Ka Git Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad Aazadon Ka Git by Asghar Nadeem Sayed in PDF.