Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b0beec0b98550b834a41d194272134e7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج تم ایسے ہنسے - اصغر ندیم سید کی شاعری - Darsaal

آج تم ایسے ہنسے

آج تم ایسے ہنسے

جیسے کوئی آزاد کر دے سیکڑوں قیدی پرندے

شور کرتے آسماں کی سمت

یا بارش سمندر پر گرے رفتار میں

یا دھوپ کھل جائے بھری برسات میں

تم گونج ہو خوشیوں کے تہواروں کی

جو ہم بھولپن میں اپنے بچپن کے سفر میں بھول بیٹھے ہیں

تمہیں کس نے کہا

اتنا ہنسو کہ بال کھل جائیں

تمہیں کس نے کہا

یہ سادگی کا ذائقہ تجویز کر لو

کن بہادر راستوں پر تم نے

اپنے نام کی مہریں لگائی ہیں

تمہیں یہ دھوپ کا زیور ستمبر کی نشانی ہے

ستمبر میرے ہونٹوں میری آنکھوں میں سمایا ہے

ستمبر آ چکا ہے میرے دل میں

اور میرے جسم کے آہنگ میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے

تم ہنسی میں گیت ہنستی جا رہی ہو

کتنا مشکل ہے ہنسی کا گیت میں تبدیل ہو جانا

بہت مشکل

مگر ایسے بہادر راستوں پر صرف آزادی

ہنسی کے گیت

اور تیرے کھلے بالوں میں

پروائی چلے گی

دیر تک اور دور تک

(740) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Tum Aise Hanse In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. Aaj Tum Aise Hanse is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading Aaj Tum Aise Hanse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad Aaj Tum Aise Hanse by Asghar Nadeem Sayed in PDF.