Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d3a4f30dd6dd99f143ac30335f8fd056, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کام کچھ تو لینا تھا اپنے دیدۂ تر سے - اصغر مہدی ہوش کی شاعری - Darsaal

کام کچھ تو لینا تھا اپنے دیدۂ تر سے

کام کچھ تو لینا تھا اپنے دیدۂ تر سے

کاٹ دیں کئی راتیں آنسوؤں کے خنجر سے

نیند ہے تھکن سی ہے سلوٹیں ہیں یادیں ہیں

کتنے لوگ اٹھیں گے صبح میرے بستر سے

جان بوجھ کر ہم نے بادبان کھولے ہیں

کس کو اب پلٹنا ہے بے کراں سمندر سے

بھیگنا مضر تو تھا پھر بھی کیسی لذت تھی

جب گھٹائیں اٹھیں تھیں میں قریب تھا گھر سے

آج تو ہوا بھی ہے تیز برف باری بھی

یوں بھی نیند کیا آتی اک شکستہ چادر سے

جب بھی پائیں گے موقع پھول توڑ ہی لیں گے

بچے رک نہیں سکتے باغبان کے ڈر سے

اے نشاط کے زینو تم کو یاد تو ہوگا

اک سلام کہہ دینا اس مدینہ اختر سے

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaam Kuchh To Lena Tha Apne Dida-e-tar Se In Urdu By Famous Poet Asghar Mehdi Hosh. Kaam Kuchh To Lena Tha Apne Dida-e-tar Se is written by Asghar Mehdi Hosh. Enjoy reading Kaam Kuchh To Lena Tha Apne Dida-e-tar Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Mehdi Hosh. Free Dowlonad Kaam Kuchh To Lena Tha Apne Dida-e-tar Se by Asghar Mehdi Hosh in PDF.