کاہے کو ایسے ڈھیٹ تھے پہلے جھوٹی قسم جو کھاتے تم

کاہے کو ایسے ڈھیٹ تھے پہلے جھوٹی قسم جو کھاتے تم

غیرت سے آ جاتا پسینا آنکھ نہ ہم سے ملاتے تم

حیف تمہیں فرصت ہی نہیں ہے ورنہ کیا کیا حسرت تھی

حال ہمارا کچھ سن لیتے کچھ حال اپنا سناتے تم

ننگ ہے ملنا عار تکلم ایک زمانہ ایسا تھا

بزم میں اپنی ہم کو بلا کر عزت سے بٹھلاتے تم

ہم وہ نہیں یا تم وہ نہیں تم ہنستے ہو اور ہم روتے ہیں

یا ہچکی الٹی جاتی تھی جتنا ہمیں سمجھاتے تم

وضع بھی کوئی شے ہے آخر دل کو اثرؔ سمجھانا تھا

در سے کسی کے اک بار اٹھ کر کاش دوبارہ نہ جاتے تم

(1225) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahe Ko Aise DhiT The Pahle JhuTi Qasam Jo Khate Tum In Urdu By Famous Poet Asar Lakhnavi. Kahe Ko Aise DhiT The Pahle JhuTi Qasam Jo Khate Tum is written by Asar Lakhnavi. Enjoy reading Kahe Ko Aise DhiT The Pahle JhuTi Qasam Jo Khate Tum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Lakhnavi. Free Dowlonad Kahe Ko Aise DhiT The Pahle JhuTi Qasam Jo Khate Tum by Asar Lakhnavi in PDF.