Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dc14e620ad1215e9abdbfe228e26b31c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گزر گئی - اثر لکھنوی کی شاعری - Darsaal

جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گزر گئی

جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گزر گئی

بدلی کی چھاؤں تھی ادھر آئی ادھر گئی

مشاطۂ بہار عجب گل کتر گئی

منہ بند جو کلی تھی کھلی اور سنور گئی

پیش جمال یار کرن آفتاب کی

شرما کے چاہتی تھی کہ پلٹے بکھر گئی

مل کے بھبھوت چہرے پہ تاروں کی چھاؤں کا

دھونی رمائے در پہ یہ کس کے سحر گئی

کیا جانے آنکھ مار کے کیا کہہ گئی شفق

پھولوں کی گود موج نسیم آ کے بھر گئی

سینے میں اور تاب دے شعلے کو شوق کے

سجدہ غلط اگر نہ تجلی نکھر گئی

تیری ہی جلوہ زار ہے دنیائے رنگ و بو

اے وائے وہ نظر جو حجابات پر گئی

اب ہاتھ ملتے ہیں کہ دم عرض ماجرا

کہنے کی بات دھیان سے کیسی اتر گئی

کچھ دن کی اور کشمکش زیست ہے اثرؔ

اچھی بری گزرنی تھی جیسی گزر گئی

(1371) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jhapki Zara Jo Aankh Jawani Guzar Gai In Urdu By Famous Poet Asar Lakhnavi. Jhapki Zara Jo Aankh Jawani Guzar Gai is written by Asar Lakhnavi. Enjoy reading Jhapki Zara Jo Aankh Jawani Guzar Gai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Lakhnavi. Free Dowlonad Jhapki Zara Jo Aankh Jawani Guzar Gai by Asar Lakhnavi in PDF.