آخر کار یہی عذر جفا کا نکلا

آخر کار یہی عذر جفا کا نکلا

جرم اور جرم بھی اک عمر وفا کا نکلا

اوس میں ڈوب کے جس طرح نکھرتا ہے گلاب

شرم سے اور سوا حسن ادا کا نکلا

کیا کری ہے کہ جب در پہ ترے آ بیٹھا

آستیں سے نہ کبھی ہاتھ گدا کا نکلا

جو دعا مانگی ہے اوروں ہی کی خاطر مانگی

حوصلہ آج مرے دست دعا کا نکلا

شوق منزل ہی لیے اٹھ گئے جانے والے

آشنا ایک نہ آواز درا کا نکلا

جب تو ہی تو ہے تو پھر غیب و حضوری کیسی

ایک ہی رنگ بقا اور فنا کا نکلا

(643) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

AaKHir-e-kar Yahi Uzr Jafa Ka Nikla In Urdu By Famous Poet Asar Lakhnavi. AaKHir-e-kar Yahi Uzr Jafa Ka Nikla is written by Asar Lakhnavi. Enjoy reading AaKHir-e-kar Yahi Uzr Jafa Ka Nikla Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Lakhnavi. Free Dowlonad AaKHir-e-kar Yahi Uzr Jafa Ka Nikla by Asar Lakhnavi in PDF.