Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d3cc6d52d77191c0258c5a14d39d0da7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرغ مرحوم - اسد جعفری کی شاعری - Darsaal

مرغ مرحوم

اے مرے مرغے مرے سرمایۂ تسکین جاں

تیری فرقت میں ہے بے رونق مرا سارا مکاں

کون دے گا رات کے بارہ بجے اٹھ کر اذاں

تیری فرقت میں یہ دل تڑپا جگر نے آہ کی

کھا گئی تجھ کو نظر شاید کسی بد خواہ کی

تجھ کو لایا تھا کراچی سے کہ پالوں گا تجھے

مشرقی آداب کے سانچے میں ڈھالوں گا تجھے

مفت خوروں کی نگاہوں سے بچا لوں گا تجھے

تجھ پہ لیکن موت کے دل دوز سائے چھا گئے

حسرت ان غنچوں پہ ہے جو بن کھلے مرجھا گئے

تیرے غمزے زندگانی بھر نہ بھولیں گے مجھے

پھول سی کلغی ملائم پر نہ بھولیں گے مجھے

تیرے انداز حسیں یکسر نہ بھولیں گے مجھے

چھوڑ کر مجھ کو تو دست داور محشر میں ہے

تیرا ڈربہ تجھ سے بہتر ہے کہ میرے گھر میں ہے

میں وبائے عام سے تجھ کو بچاتا رہ گیا

تجھ کو کتنے قیمتی شربت پلاتا رہ گیا

تجھ کو رانی کھیت کے ٹیکے لگاتا رہ گیا

میرے انجکشن تجھے لطف فنا دینے لگے

جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے

تیری صورت جب بھی یاد آئی جگر تڑپا گئی

تیری فرقت میں مرے پاؤں میں کل موچ آ گئی

خامشی سی میری دنیائے نظر میں چھا گئی

کر کے بحر غم میں میری کشتئ دل پاش پاش

بازیٔ گوئی کہ دامن تر مکن ہشیار باش

داستان مرغ اک درد نہاں ثابت ہوئی

یہ پریشانی نشاط دشمناں ثابت ہوئی

دوستوں کی ہر تسلی رائیگاں ثابت ہوئی

دوست غم خواری میں میری سعی فرمائیں گے کیا

ایک اک مرغا اٹھا کر گھر سے لے آئیں گے کیا

اے مرے مرغے تمہارے تذکرے ہوں گے یہاں

میں بنا دوں گا تمہاری ہر ادا کو جاوداں

ہو مبارک تم کو مرغے گوشۂ باغ جناں

میں تمہاری یاد سے قلب حزیں بہلاؤں گا

گھر کے آگے میں تمہارا مقبرہ بنواؤں‌ گا

(2997) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Murgh-e-marhum In Urdu By Famous Poet Asad Jafri. Murgh-e-marhum is written by Asad Jafri. Enjoy reading Murgh-e-marhum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Jafri. Free Dowlonad Murgh-e-marhum by Asad Jafri in PDF.