Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d86413afc0e8688b310372d474463c3d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو لوگ راتوں کو جاگتے تھے - اسعد بدایونی کی شاعری - Darsaal

جو لوگ راتوں کو جاگتے تھے

ستارے جتنے بھی آسماں پر

مری تمنا کے ضوفشاں تھے

زمیں کے اندر اتر گئے ہیں

جو لوگ راتوں کو جاگتے تھے وہ مر گئے ہیں

وہ پھول وہ تتلیاں کہ جن سے

بہار کی دل کشی سوا تھی

وہ رزق خاشاک بن چکے تھے

تمام منظر تمام چہرے جو دھیرے دھیرے سلگ رہے تھے

سو اب وہ سب راکھ بن چکے ہیں

میں رفتگاں کی اداس یادوں کے سائے میں دن گزارتا ہوں

اگرچہ خوابوں کا پیرہن تار تار سا ہے

پہ میں اسے کب اتارتا ہوں

مری صدا کا جواب اب کوئی بھی نہ دے گا

یہ جانتا ہوں مگر مسلسل کسی کو اب تک پکارتا ہوں

عجیب یہ کھیل ہے کہ جس کو نہ جیتتا ہوں نہ ہارتا ہوں

مری کہانی میں کوئی شے بھی نئی نہیں ہے

یہ ننھے منے حسین خوابوں سے ہے عبارت

مری کہانی میں نرم دن خوش گوار شاموں

اداس راتوں کی ایک رو ہے

وجود میرا کسی دیئے کی حقیر لو ہے

میں یوں تو کہنے کو عقل و منطق کے دور کا آدمی ہوں لیکن

مرا رویہ ہے زندگی کو گزارنے کا بہت پرانا

میں سوچتا ہوں کہ اک صدی قبل پیدا ہوتا تو ٹھیک رہتا

کہ مجھ سے کوئی بھی کچھ نہ کہتا

جو خاک کا رزق ہو چکے ہیں

میں ان زمانوں کا نوحہ گر ہوں

وصال و ہجراں کی داستانوں کا نوحہ گر ہوں

جنہیں یہ دنیا ہزار ہا بار سن چکی ہے

(1008) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Log Raaton Ko Jagte The In Urdu By Famous Poet Asad Badayuni. Jo Log Raaton Ko Jagte The is written by Asad Badayuni. Enjoy reading Jo Log Raaton Ko Jagte The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Badayuni. Free Dowlonad Jo Log Raaton Ko Jagte The by Asad Badayuni in PDF.