Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c55cad0447e8c2c20b3d443c39ff654b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پوشیدہ کیوں ہے طور پہ جلوہ دکھا کے دیکھ - اسعد بدایونی کی شاعری - Darsaal

پوشیدہ کیوں ہے طور پہ جلوہ دکھا کے دیکھ

پوشیدہ کیوں ہے طور پہ جلوہ دکھا کے دیکھ

اے دوست میری تاب نظر آزما کے دیکھ

پھولوں کی تازگی ہی نہیں دیکھنے کی چیز

کانٹوں کی سمت بھی تو نگاہیں اٹھا کے دیکھ

لیتا نہیں کسی کا پس مرگ کوئی نام

دنیا کو دیکھنا ہے تو دنیا سے جا کے دیکھ

دل میں ہمارے درد زمانے کا ہے نہاں

پیوست دل میں سیکڑوں پیکاں جفا کے دیکھ

جو بادہ خوار غم ہیں انہیں بھی کبھی کبھی

ساقی شراب حسن کے ساغر پلا کے دیکھ

بن جائے گا کبھی نہ کبھی درد ہی دوا

اسعدؔ کے دل میں درد کی شدت بڑھا کے دیکھ

(855) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Poshida Kyun Hai Tur Pe Jalwa Dikha Ke Dekh In Urdu By Famous Poet Asad Badayuni. Poshida Kyun Hai Tur Pe Jalwa Dikha Ke Dekh is written by Asad Badayuni. Enjoy reading Poshida Kyun Hai Tur Pe Jalwa Dikha Ke Dekh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Badayuni. Free Dowlonad Poshida Kyun Hai Tur Pe Jalwa Dikha Ke Dekh by Asad Badayuni in PDF.